Dil Tera Aseer Novel By Sajeela Nisar Episode 8
Dil Tera Aseer Novel By Sajeela Nisar Episode 8
Dil Tera Aseer Novel By Sajeela Nisar Episode 8
"خخ-خان...."
وہ ہکلائی تهی اور اردگرد دیکها تو کوئی بهی نہیں تها اس کو ان کی غداری پر بےتحاشا غصہ آیا اور ان سے ناراضگی کا سوچتے ایک بار خان کا سوچا جس سے بچنا ناممکن سا کام لگ رہا تها اسی لیے ان دونوں سے بدلا لینے کا ارادہ پس پشت رکهتے خان کو دیکها
"کس چیز کا شور مچا رکها تها معلوم نہیں سورہا تها میں مجهے سخت ناپسند ہیں میری نیند میں خلل ڈالنے والے لوگ...."
وہ چباتے ہوئے بولا تو اس نے کڑوا گهونٹ بهرا اور چہرہ جهکایا
"وہ د-دارم خان اور عیشال خان کے اسرار پر کهلینے آئی تهی...."
وہ مشکل سے بولی اور اپنی پوزیشن کو دیکها جو خان کے جوبصورت چہرے پر نظریں ٹکانے کی وجہ سے محسوس نہ کر سکی خود کو ملامت کرتی پیچهے ہونے لگی کہ خان نے اس کی کمر میں ہاتھ ڈال کر اس کا ارادہ ناکام بنایا اور تهوڑی سے پکڑ کر اس کا چہرہ اوپر اٹهایا
"آپ بچی تو نہیں کہ میں ہر چیز سمجهاوں..."
تهوڑی پر گرفت سخت تهی اسی لیے وہ کراہ اٹهی اس نے پوری جان لگا کر خان کو دهکا دیا تو خان خود پیچهے ہوا شال شانوں سے ڈهلک کر گر چکی تهی اب اس کا چوڑا سینا جس کو سفید بنائین سے ڈهکنے کی ناکام کوشش کی گئی تهی واضع تها حیا نے فوراً نظریں چرائیں بےشک سردار میر جہانگیر خان کسی کا بهی آئیڈیل ہو سکتا تها
"معاف کردیں...."
یہ کہ کر اندر بهاگنے لگی لیکن اس کا ہاتھ خان کی گرفت میں تها جس کو اس نے جهٹکا دیا تو حیا کی پشت خان کے سینے سے آلگی
"کیوں میرا ضبط آزماتی ہیں...."
اس کے کندهے پر اپنے لب رکهتے ہوئے کہا وہ مکمل ساکت ہو گئی تهی دل کی دهڑکن جیسے رک گئی ہو
"خان کیا کررہے ہیں چهوڑیں..."
وہ ہوش میں آتی اپنا آپ چهڑوانے لگی کیونکہ خان کی سانسیں اس کو اپنی گردن ہر محسوس ہو رہی تهیں
"مجهے اٹهانے کی سزا تو بهگت لیں آپ اور شاید میں کوئی غلط عمل نہیں کر رہا میاں بیوی کے تقاضے تو آپ اچهے سے جانتی ہونگی..اگر نہیں بهی جانتی تو اٹس اوکے میں بتا دوں گا..."
ٹهہر ٹهہر کر کہتے اس کی سانسیں ٹهہرا گیا تها وہ پتهر کا مجسمہ بن گئی تهی حقیقت ہی تو کہ رہا تها وہ شوہر تها اس کا حق رکهتا ہے اس پر
"دوبارہ کوئی حرکت کی تو سزہ ملے گی جائیں اب ورنہ مجهے لگتا ہے دو منٹ اور اپنے قریب رکها تو بےہوش ہی ہو جائیں گی..."
اس ک چهوڑ کر ایک قدم پیچهے لیتے خفگی سے طنز کیا تها تو وہ بنا وقت ضائع کیے اندر بهاگی تهی اور خان نے ٹهنڈہ آہ بهری اور نیچے سے شال اٹها کر کندهوں پر ڈالتا وہی بینچ پر بیٹها تها.
ان سب ویب،بلاگ،یوٹیوب چینل اور ایپ والوں کو تنبیہ کی جاتی ہےکہ اس ناول کو چوری کر کے پوسٹ کرنے سے باز رہیں ورنہ ادارہ کتاب نگری اور رائیٹرز ان کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔
Copyright reserved by Kitab Nagri
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئےامیجز پرکلک کریں 👇👇👇
Komentar
Posting Komentar